Sayyadi Gause Aazam Salamun Alaik Lyrics in Urdu
سیدی غوث اعظم، سلامٌ علیک
مُرشد و شیخ عالم، سلامٌ علیک
نور فیض عالم، سلامٌ علیک
میرے آقائے اکرم، سلامٌ علیک
سرورِ اولیاء، سرِّ حق کے امیں
ظلِّ شاہِ ہدٰی، رُوحِ صدق و یقیں
نام ہے عبد قادر، لقب محئ دیں
حق کے اے سِّ اعظم، سلامٌ علیک
ہے تِری پشت پر دستِ شاہِ اُمم
اور تِرے ہاتھ میں غوثیت کا الَم
گردنیں اولیاء کی ہیں زیرِ قدم
اے ولئ معظم، سلامٌ علیک
دامنِ پاک سے آپ کے جو بندھ گیا
جو با خلاصِ دل آپ کا ہو گیا
اسمِ عالی کا جس نے وظیفہ کیا
آخرت سے ہے بے غم، سلامٌ علیک
آپ کو جس نے اپنا وسیلہ کیا
آپ سے جس نے کی عرض سیّدا!
آپ سے جو بھی طالب مدد کا ہو
آپ ہیں اُس کے ہم دم، سلامٌ علیک
اپنی عظمت کا صدقہ عطا کیجئے
آپ کا بھلا، ہاں بھلا کیجئے
اپنی قدرت سے بگڑی بنا دیجئے
اے محئ مکرّم، سلامٌ علیک
چارسُو فکر اور غم کے سامان ہیں
اور غلام آپ کے سب پریشان ہیں
آپ ہی سارے دردو ں کا درمان ہیں
رکھئے زخموں پر مرہم، سلامٌ علیک
یہ بھکاری تمہارے بُرے یا بھلے
جھولیاں خالی لئے ہیں داتا ملے
دامنِ شیخ احمد رضا خاں لئے
کس کے در جائیں اب ہم، سلامٌ علیک
ہم پہ سرکار والا، کرم کیجئے
ہاتھ خالی ہمارے ہیں بھر دیجئے
ہم غلاموں کی بس لاج رکھ لیجئے
آج دُنیا ہے برہم، سلامٌ علیک
التجا تیرے در سے نہیں ہوتی رد
تیرے لطف و کرم کی بھی نہیں کوئی حد
شئً لِّلّٰہ یا عبدِ قادر مدد
ہے مِرا وردِ پیہم، سلامٌ علیک
غیر مسرور ہیں، اور مجبور ہم
ہے مُسلمان ہی زیرِ مشقِ ستم
ہم پہ ہر سمت سے ہے ہجومِ اَلم
المدد غوثِ اعظم، سلامٌ علیک
در پہ ہر دم جھکا ہو، وہ سَر دیجئے
میرے دامانِ خالی کو بھر دیجئے
اپنے بُرہاںؔ کو یا غوث کر دیجئے
مستقل اور محکم، سلامٌ علیک
مُرشد و شیخ عالم، سلامٌ علیک
نور فیض عالم، سلامٌ علیک
میرے آقائے اکرم، سلامٌ علیک
سرورِ اولیاء، سرِّ حق کے امیں
ظلِّ شاہِ ہدٰی، رُوحِ صدق و یقیں
نام ہے عبد قادر، لقب محئ دیں
حق کے اے سِّ اعظم، سلامٌ علیک
ہے تِری پشت پر دستِ شاہِ اُمم
اور تِرے ہاتھ میں غوثیت کا الَم
گردنیں اولیاء کی ہیں زیرِ قدم
اے ولئ معظم، سلامٌ علیک
دامنِ پاک سے آپ کے جو بندھ گیا
جو با خلاصِ دل آپ کا ہو گیا
اسمِ عالی کا جس نے وظیفہ کیا
آخرت سے ہے بے غم، سلامٌ علیک
آپ کو جس نے اپنا وسیلہ کیا
آپ سے جس نے کی عرض سیّدا!
آپ سے جو بھی طالب مدد کا ہو
آپ ہیں اُس کے ہم دم، سلامٌ علیک
اپنی عظمت کا صدقہ عطا کیجئے
آپ کا بھلا، ہاں بھلا کیجئے
اپنی قدرت سے بگڑی بنا دیجئے
اے محئ مکرّم، سلامٌ علیک
چارسُو فکر اور غم کے سامان ہیں
اور غلام آپ کے سب پریشان ہیں
آپ ہی سارے دردو ں کا درمان ہیں
رکھئے زخموں پر مرہم، سلامٌ علیک
یہ بھکاری تمہارے بُرے یا بھلے
جھولیاں خالی لئے ہیں داتا ملے
دامنِ شیخ احمد رضا خاں لئے
کس کے در جائیں اب ہم، سلامٌ علیک
ہم پہ سرکار والا، کرم کیجئے
ہاتھ خالی ہمارے ہیں بھر دیجئے
ہم غلاموں کی بس لاج رکھ لیجئے
آج دُنیا ہے برہم، سلامٌ علیک
التجا تیرے در سے نہیں ہوتی رد
تیرے لطف و کرم کی بھی نہیں کوئی حد
شئً لِّلّٰہ یا عبدِ قادر مدد
ہے مِرا وردِ پیہم، سلامٌ علیک
غیر مسرور ہیں، اور مجبور ہم
ہے مُسلمان ہی زیرِ مشقِ ستم
ہم پہ ہر سمت سے ہے ہجومِ اَلم
المدد غوثِ اعظم، سلامٌ علیک
در پہ ہر دم جھکا ہو، وہ سَر دیجئے
میرے دامانِ خالی کو بھر دیجئے
اپنے بُرہاںؔ کو یا غوث کر دیجئے
مستقل اور محکم، سلامٌ علیک
✰✰✰
Sayyadi Gause Aazam Salamun Alaik Lyrics in Hindi
coming soon
✰✰✰
Sayyadi Gause Aazam Salamun Alaik Lyrics in English
coming soon
✰✰✰
आप सभी से निवेदन है कि सही कमेंट करें, और ग़लत शब्दों का प्रयोग ना करें