Type Here to Get Search Results !
AD Banner

Muharram Shayari in Urdu

 Muharram Shayari Lyrics in Urdu



 ہر ابتداء سے پہلے ہر انتہا کے بعد
ذاتِ نبی بلند ہے ذاتِ خدا کے بعد

دنیا میں احترام کے قابل ہیں جتنے لوگ
میں سب کو مانتا ہوں مگر مصطفیٰ کے بعد 

قتلِ حسین اصل میں مرگِ یزید ہے 
اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد
✰✰✰

سوال یہ نہیں کہ نیزے پہ سر گیا کیسے
سوال یہ ہے تلاوت وہ کر گیا کیسے

جس حُرملہ کو بہادر سمجھ رہا تھا یزید
وہ چھ مہینے کے بچے سے ڈر گیا کیسے
✰✰✰

دشت بلا کو عرش کا زینہ بنا دیا
جنگل کو مصطفٰی کا مدینہ بنا دیا

ہر ذرہ نجف کا نگینہ بنا دیا
حسین آپ نے مرنے کو جینا بنا دیا
✰✰✰

کونین میں بلند ہے رتبہ حسین کا
فرش زمیں سے عرش تک شُہْرَہ حسین کا

بے مثل ہے جہان میں کنبہ حسین کا
سلطانِ دو جہان ہے نانا حسین کا
✰✰✰

سمجھ میں کچھ نہیں آتا یہ ماجرہ کیا ہے
حسین آپ بتائیں فنا، بقا کیا ہے

سرِ حسین نے نیزے پہ جب پڑھا قرآن
یزیدی سوچ میں تھا کہ پھر کٹا کیا ہے
✰✰✰

رسولِ پاک کے آنکھوں کی چین زندہ باد
فاطمہ زہرا کے نورِ عین زندہ باد 

اِس سے بڑھ کر شکست یزید کو  کیا ہوگی 
کہے یزید کا بیٹا حسین زندہ باد
✰✰✰

دریا حسین کا ہے سمندر حسین کا 
پیاسوں کے واسطے ہے یہ لنگر حسین کا 

ہے آرزو وہاں بھی مِلے در حسین کا 
جنت میں بن کے جاوں میں نوکر حسین کا 

سورج نے اپنے سر کو ادب سے جھکا لیا 
نیزے پہ جب بلند ہوا سر حسین کا
✰✰✰

پانی کی طلب ہو تو ایک کام کیا کر
کربلا کے نام پر ایک جام پیا کر

دی مجھ کو حسین ابن علی نے نصیحت
ظالم ہو مقابل تو میرا نام لیا کر
✰✰✰

کٹاؤ سر جو سجدے میں عبادت ناز کرتی ہے
وضو جو خون سے کر لو طہارت ناز کرتی ہے

شہیدوں کو تو اکثر ناز ہوتا ہے شہادت پر
حُسین ابن علی تُجھ پر شہادت ناز کرتی ہے
✰✰✰

جہاں میں آج بھی ظالم کو ڈر حسین کا ہے
جہاں پہ ہوتی ہے میلاد گھر حسین کا ہے

ہزاروں سر ہیں نمازیں جنہیں بچاتی ہے
نماز کو جو بچا لے وہ سر حسین کا ہے
✰✰✰

حسین تو نے راہِ حق میں جان دے دی
یہ وہ عمل ہے جو عالی وقار کرتے ہیں

کبھی نصیب ہو ہم کو بھی کربلا کی خاک
یہ وہ دعا ہے جسے بار بار کرتے ہیں
✰✰✰

یہی کرشمہ ہے سچ کا واصف
 یہی کرامت ہے کربلا کی
 
شہید کرکے یزید فانی
شہید ہوکر حسین باقی۔۔۔!!!

واصف علی واصف
✰✰✰

اِدراک تھا امام کو کیا ہے مقامِ عشق
سب کچھ نثار کر دیا اپنا بنامِ عشق

لے جا کے کربلا میں بھَرا گھر لُٹا دیا
حقا حسین ابنِ علی ہیں امام عشق

محمد عبد الحمید صدیقی نظرؔ لکھنوی
✰✰✰

سواری جس کی بنی پشتِ احمدِ مرسل
وہ شاہ سوار ہے پیارا حسین ابن علی

ہماری آنکھ سے اس دم فرات بہنے لگا
کبھی جو ہم نے پکارا حسین ابن علی
✰✰✰

افضل ہے کُل جہاں میں گھرانہ حسین کا
نبیوں کا تاجدار ہے نانا حسین کا

اِک پل کی تھی بس حکومت یزید کی
صدیاں حسین کی ہیں زمانہ حسین کا
✰✰✰

خدا کی مرضی ہے گردن کٹانے آئے ہیں
وہ کربلا کا مقدر سجانے آئے ہیں

انہیں یزید کی بیعت قبول ہو کیسے
جو مصطفیٰ کی شریعت بچانے آئے ہیں
✰✰✰

یہ کربلا کا سبق ہے بھلانا نہیں
سر کٹانا مگر سر جھکانا نہیں

اور مسکرا کر یہ اصغر نے بتلا دیا
موت سے سیدوں کو ڈرانا نہیں
✰✰✰

دانہ دانہ میرے حسین کا ہے
کُل گھرانا میرے حسین کا ہے

جن کے صدقے میں کائنات بنی
ایسا نانا میرے حسین کا ہے

جان مانگو یہ دل نہیں دونگا
دل ٹھکانا میرے حسین کا ہے
✰✰✰

جس کے دلوں میں عشقِ امام حسین ہے
ہاں ہاں وہی تو آج غلام حسین ہے

قربان خدا کی راہ میں ہوگی کسی بھی دن
دلکش کی زندگی بھی بنامِ حسین ہے
✰✰✰

دور حیات آئے گا قاتل قضا کے بعد
ہے ابتداء ہماری تیری انتہاء کے بعد

قتلِ حسین اصل میں مرگِ یزید ہے
اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد
✰✰✰

جب تک علی دلوں میں بسایا نہ جائگا
خلدِ بری کی راہ کو پایا نہ جائگا

نیزے پہ چڑھ کے کہہ رہا تھا فاطمہ کا لال
یہ سر علی کا سر ہے جُھکایا نہ جائگا
✰✰✰

جو دعا احمد مختار کی لے کر نکلے 
وہ اگر ایڑیاں رگڑے تو سمندر نکلے

 تیرے بچوں کی سمجھ بھی کِسے آتی ہے حسین
 وہ جو اصغر تھے وہ میدان میں اکبر نکلے
✰✰✰

بیٹا علی کا کَیسے بھَلا ہار جائے گا
ہر تیر حُرملہ تیرا بیکار جائے گا

پیدل چلے گی ساری رعایا یزید کی
نیزے پہ کربلا کا زمیں دار جائے گا

کرب و بلا میں اتنی کشش بھر گئے حسین
جو ایک بار جائے گا ہر بار جائے گا
✰✰✰

حسین سے جو ملی وہ اڑان رکھتے ہیں
کہ ہم بھی پاؤں تلے آسمان رکھتے ہیں

یزید جیسے بھکاری کی حیثیت کیا ہے
حسین سب سے بڑا خاندان رکھتے ہیں
✰✰✰

ہر ایک پھول پہ رنگ بہار آج بھی ہے
حسین ! تیرا چمن، مشکبار آج بھی ہے

یزیدیت کی خِزَاں کو ہرا دیا تونے
زمینِ عشق تری لالہ زار آج بھی ہے

سید شاکر حسین سیفی
✰✰✰

دَرِ شبیر پہ پلکوں کو بِچھانے والے
ہم حُسینی ہیں عَلَم دل پہ لگانے والے

حُرملہ! تیر چَلا تجھ میں اگر ہے ہمت
ڈر نہیں سکتے مُحَمَّد کے گھرانے والے

مجھ کو تاریخ کے اَوراق بتاتے ہیں، حُسین !
مِٹ گئے تیرے گھرانے کو مٹانے والے
✰✰✰

یہ زمیں نہیں ہوتی آسماں نہیں ہوتا
مصطفٰی نہیں ہوتے یہ جہاں نہیں ہوتا

خاکِ کربلا اتنی معتبر نہیں ہوتی
گر مِرا حسین اس پر مہرباں نہیں ہوتا
✰✰✰

حلال روزی مقدر سے جو کماتا ہے
حسن حسین کا نعرہ وہی لگاتا ہے

جناب فاطمہ زہرا کے لعل ایسے ہیں
کہ جن کے واسطے جنت سے سیب آتا ہے
✰✰✰

یہی عقیدہ ہے اپنا حسین دیتے ہیں
نبی کے نام کا صدقہ حسین دیتے ہیں

یزید خود ہے بھکاری کسی کو کیا دے گا
غریب لوگوں کو کھانا حسین دیتے ہیں
✰✰✰

سکون و امن خوشی اور چین پیدا کر
جو روئے یاد نبی میں وہ نین پیدا کر

یزید وقت کا پنجہ مڑوڑنے کے لئے
تو اپنے گھر میں غلام حسین پیدا کر
✰✰✰

موجوں کی تیز و تُند روانی کو دیکھ کر
کوہِ غم و الم کی نشانی کو دیکھ کر

میں جا رہا تھا دریا کنارے سے ایک دن
یاد آ گئی حسین کی پانی کو دیکھ کر
✰✰✰

غم کے بہتے ہوئے سیلاب میں گِھرنے نہ دیا
دشتِ عالام میں شبیر کو پھرنے نہ دیا

پشت پر بیٹھے تو سجدے کو کیا ہے لمبا
میرے سرکار نے شبیر کو گرنے نہ دیا
✰✰✰

صفِ شہید میں ابن علی چنندہ ہے
یزید بھیس میں انسان کے درندہ ہے

ولا تقولو کی آیت بتا رہی ہے یہی
حسین زندہ تھا میرا حسین زندہ ہے
✰✰✰

ہوکر یزید دنیا میں بے آبرو مرا
ابنِ زیاد جیسا کئی فالتو مرا

تو نے یزید کاٹ دی گردن حسین کی
تو ہی بتا حسین مرے ہیں کہ تو مرا؟
✰✰✰

خاکِ درِ رسول کی سوغات چاہیے
ہاتھوں کو میرے نسبت سادات چاہیے

بچوں کی پرورش کے لئے اور کچھ نہیں
مجھ کو حسن حسین کی خیرات چاہیے
✰✰✰

جو دیکھ لے گا کہے گا حسین لکھا ہے
ہر آنکھ والا پڑھے گا حسین لکھا ہے

حَسِین لکھ کے تو دیکھو سفید کاغذ پر
قسم خدا کی لگے گا حسین لکھا ہے

✰✰✰

مخالفت کا نہیں ، سلسلہ ادب کا ہے
یہ بات طے ہے کہ میرا حسین سب کا ہے

میں پوچھتا بھی اگر ان سے کربلا کے بارے میں 
انہوں نے کہنا تھا، جو فیصلہ ہے "رب" کا ہے
❁〰〰〰〰〰〰✰✰✰〰〰〰〰〰〰❁
نوٹ:- اشعار پسند آۓ تو اپنے دوستوں کے ساتھ شیئر ضرور کریں شکریہ

Post a Comment

2 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

आप सभी से निवेदन है कि सही कमेंट करें, और ग़लत शब्दों का प्रयोग ना करें

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area