Type Here to Get Search Results !
AD Banner

Koi Ek Baat puche to hazaar baat karna DaaghDehlvi

تجھے نامہ بر قسم ہے یہیں دن سے رات کرنا
کوئی ایک بات پوچھے تو ہزار بات کرنا

نہیں اور خوف قاصد مگر ایک بات کرنا
جو رقیب بھی وہاں ہو بہت التفات کرنا

وہ ہو تیز رو نہ پائے کوئی تم کو حضرتِ دل
رہِ دوست میں جو چلنا تو ہوا کو مات کرنا

ابھی سن ہی کیا ہے آئے جو انہیں وقارو تمکیں
کبھی اجتناب کرنا کبھی التفات کرنا

مرے دل کی قیمت اتنی نہ بڑھاو کون لے گا
جو تمہیں نہ جانتا ہو یہ اُسی سے گھات کرنا

ہمیں گلشن جہاں میں یہی کام آخری ہے
اسی باغباں کو واپس ثمر حیات کرنا

یہ زمانہ کہہ رہا ہے کہ وہ قول کے ہیں پورے
مگر اک ہمیں سے وعدہ انہیں بے ثبات کرنا

نکل آئیں گے وہ باہر وہیں شور سن کے اے دل
کبھی ان کے در پہ جاکر کوئی واردات کرنا

وہ کریم کیا نہیں ہے وہ رحیم کیا نہیں ہے
کبھی داغ بھول کر بھی نہ غم نجات کرنا

داغ دہلوی

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area