تجھے نامہ بر قسم ہے یہیں دن سے رات کرنا
کوئی ایک بات پوچھے تو ہزار بات کرنا
نہیں اور خوف قاصد مگر ایک بات کرنا
جو رقیب بھی وہاں ہو بہت التفات کرنا
وہ ہو تیز رو نہ پائے کوئی تم کو حضرتِ دل
رہِ دوست میں جو چلنا تو ہوا کو مات کرنا
ابھی سن ہی کیا ہے آئے جو انہیں وقارو تمکیں
کبھی اجتناب کرنا کبھی التفات کرنا
مرے دل کی قیمت اتنی نہ بڑھاو کون لے گا
جو تمہیں نہ جانتا ہو یہ اُسی سے گھات کرنا
ہمیں گلشن جہاں میں یہی کام آخری ہے
اسی باغباں کو واپس ثمر حیات کرنا
یہ زمانہ کہہ رہا ہے کہ وہ قول کے ہیں پورے
مگر اک ہمیں سے وعدہ انہیں بے ثبات کرنا
نکل آئیں گے وہ باہر وہیں شور سن کے اے دل
کبھی ان کے در پہ جاکر کوئی واردات کرنا
وہ کریم کیا نہیں ہے وہ رحیم کیا نہیں ہے
کبھی داغ بھول کر بھی نہ غم نجات کرنا
داغ دہلوی
کوئی ایک بات پوچھے تو ہزار بات کرنا
نہیں اور خوف قاصد مگر ایک بات کرنا
جو رقیب بھی وہاں ہو بہت التفات کرنا
وہ ہو تیز رو نہ پائے کوئی تم کو حضرتِ دل
رہِ دوست میں جو چلنا تو ہوا کو مات کرنا
ابھی سن ہی کیا ہے آئے جو انہیں وقارو تمکیں
کبھی اجتناب کرنا کبھی التفات کرنا
مرے دل کی قیمت اتنی نہ بڑھاو کون لے گا
جو تمہیں نہ جانتا ہو یہ اُسی سے گھات کرنا
ہمیں گلشن جہاں میں یہی کام آخری ہے
اسی باغباں کو واپس ثمر حیات کرنا
یہ زمانہ کہہ رہا ہے کہ وہ قول کے ہیں پورے
مگر اک ہمیں سے وعدہ انہیں بے ثبات کرنا
نکل آئیں گے وہ باہر وہیں شور سن کے اے دل
کبھی ان کے در پہ جاکر کوئی واردات کرنا
وہ کریم کیا نہیں ہے وہ رحیم کیا نہیں ہے
کبھی داغ بھول کر بھی نہ غم نجات کرنا
داغ دہلوی
आप सभी से निवेदन है कि सही कमेंट करें, और ग़लत शब्दों का प्रयोग ना करें