itro majmooa se Pyari Khushboo dene wali Shaakh Naat Lyrics is tazmeen of Tuba mein jo sab se oonchi Nazuk Seedhi Nikli Shaakh it has been written by Naqeeb e Hindustan Hazrat Maulana Mehboob Gauhar Islampuri Saheb, These types of lyrics are of Naat lyrics, Naat shareef lyrics, Naat lyrics in urdu, Naat lyrics in hindi, Naat lyrics in english, tazmeen lyrics. If you like this naat sharif then share it with your friends.
Tuba mein jo sab se oonchi tazmeen lyrics in Urdu
عطر و مجموعہ سے پیاری خوشبو دینے والی شاخ
نظروں کو جو خیرہ کر دے ایسی البیلی شاخ
دنیا کے گلشن میں نہیں ہے کوئی اس کے جیسی شاخ
طوبیٰ میں جو سب سے اونچی نازک سیدھی نکلی شاخ
مانگوں نعتِ نبی لکھنے کو روحِ قدس سے ایسی شاخ
ان ناموں کے بارے میں خود فرماتے ہیں پیارے رسول
ان کے چاہنے والے ہوں گے درگاہ رب میں مقبول
یہ راضی ہو جاتے ہیں تو آساں ہے جنت کا حصول
مولیٰ گلبن رحمت زہرا سبطین اس کی کلیاں پھول
صدّیق و فاروق و عثماں، حیدر ہر اک اُس کی شاخ
ان کی عظمت کا کیا کہنا وہ تو محبوبِ رب ہیں
ان کے رخِ انور کے فدائی جن و انس ملک سب ہیں
ان کے تو دندان مبارک رشک ماہ و کوکب ہیں
شاخِ قامتِ شہ میں زلف و چشم و رخسار و لب ہیں
سنبل نرگس گل پنکھڑیاں قُدرت کی کیا پھولی شاخ
کر دے روشن، خانۂ دل کو چہرے پر تابانی دے
مدح و ثنا پر رکھ آمادہ ذوقِ قصیدہ خوانی دے
تیری طلب میں گھر سے چلا ہوں راہوں میں آسانی دے
اپنے اِن باغوں کا صدقہ وہ رحمت کا پانی دے
جس سے نخلِ دل میں ہو پیدا پیارے تیری ولا کی شاخ
تیری یادوں سے پانا ہے ذہن و دل نے چین و قرار
جب بھی تیرا ذکر ہوا ہے برسی ہے رحمت کی پھوار
جھوم کے کلیاں پڑھتی ہیں نعتیں اور درود پاک اشجار
یادِ رخ میں آہیں کرکے بَن میں مَیں رویا آئی بہار
جھومیں نسیمیں، نیساں برسا، کلیاں چٹکیں، مہکی شاخ
عشق شہ بطحا کی بدولت میرے رضا کی شان بڑھی
سید زادوں کی نسبت نے میرے رضا کو عظمت دی
گوہر یہ فریاد تو دیکھو اپنے اعلیٰ حضرت کی
آلِ احمد! خُذْ بِیَدِی، یا سیّد حمزہ! کن مَددی
وقتِ خزانِ عمرِ رؔضا ہو بَرگِ ہدیٰ سے نہ عاری شاخ
تضمین نگار:- شاعرِ اسلام مولانا محبوب گوہر اسلام پوری صاحب
نظروں کو جو خیرہ کر دے ایسی البیلی شاخ
دنیا کے گلشن میں نہیں ہے کوئی اس کے جیسی شاخ
طوبیٰ میں جو سب سے اونچی نازک سیدھی نکلی شاخ
مانگوں نعتِ نبی لکھنے کو روحِ قدس سے ایسی شاخ
ان ناموں کے بارے میں خود فرماتے ہیں پیارے رسول
ان کے چاہنے والے ہوں گے درگاہ رب میں مقبول
یہ راضی ہو جاتے ہیں تو آساں ہے جنت کا حصول
مولیٰ گلبن رحمت زہرا سبطین اس کی کلیاں پھول
صدّیق و فاروق و عثماں، حیدر ہر اک اُس کی شاخ
ان کی عظمت کا کیا کہنا وہ تو محبوبِ رب ہیں
ان کے رخِ انور کے فدائی جن و انس ملک سب ہیں
ان کے تو دندان مبارک رشک ماہ و کوکب ہیں
شاخِ قامتِ شہ میں زلف و چشم و رخسار و لب ہیں
سنبل نرگس گل پنکھڑیاں قُدرت کی کیا پھولی شاخ
کر دے روشن، خانۂ دل کو چہرے پر تابانی دے
مدح و ثنا پر رکھ آمادہ ذوقِ قصیدہ خوانی دے
تیری طلب میں گھر سے چلا ہوں راہوں میں آسانی دے
اپنے اِن باغوں کا صدقہ وہ رحمت کا پانی دے
جس سے نخلِ دل میں ہو پیدا پیارے تیری ولا کی شاخ
تیری یادوں سے پانا ہے ذہن و دل نے چین و قرار
جب بھی تیرا ذکر ہوا ہے برسی ہے رحمت کی پھوار
جھوم کے کلیاں پڑھتی ہیں نعتیں اور درود پاک اشجار
یادِ رخ میں آہیں کرکے بَن میں مَیں رویا آئی بہار
جھومیں نسیمیں، نیساں برسا، کلیاں چٹکیں، مہکی شاخ
عشق شہ بطحا کی بدولت میرے رضا کی شان بڑھی
سید زادوں کی نسبت نے میرے رضا کو عظمت دی
گوہر یہ فریاد تو دیکھو اپنے اعلیٰ حضرت کی
آلِ احمد! خُذْ بِیَدِی، یا سیّد حمزہ! کن مَددی
وقتِ خزانِ عمرِ رؔضا ہو بَرگِ ہدیٰ سے نہ عاری شاخ
تضمین نگار:- شاعرِ اسلام مولانا محبوب گوہر اسلام پوری صاحب
Download Method 1
Download Method 2
✰✰✰
आप सभी से निवेदन है कि सही कमेंट करें, और ग़लत शब्दों का प्रयोग ना करें