Poori duniya mai hain maujood Muhibbane Arab Naat Lyrics is tazmeen of Phir utha walwala e yaad e mugeelane arab it has been written by Naqeeb e Hindustan Hazrat Maulana Mehboob Gauhar Islampuri Saheb, These types of lyrics are of Naat lyrics, Naat shareef lyrics, Naat lyrics in urdu, Naat lyrics in hindi, Naat lyrics in english, tazmeen lyrics. If you like this naat sharif then share it with your friends.
Phir utha walwala e yaad tazmeen lyrics in Urdu
پوری دنیا میں ہیں موجود محبان عرب
ہر گلستاں سے شگفتہ ہے گلستان عرب
دیجئے اذن حضوری مجھے سلطانِ عرب
پھر اٹھا ولولۂ یادِ مغیلانِ عرب
پھر کھنچا دامنِ دل سوئے بہابانِ عرب
مرکز فکر و تخیل ہے شبستان عرب
کتنے تقدیر کے اچھے ہیں مکینان عرب
عندلیبان ارم بھی ہیں ثنا خوان عرب
باغِ فردوس کو جاتے ہیں ہزارانِ عرب
ہائے صحرائے عرب ہائے بیابانِ عرب
کون ہے جس پہ برستا نہیں باران عرب
تیل کا اب بھی ذخیرہ ہے لئے کان عرب
ہیں چراغاں کئے عالم کو چراغان عرب
دل وہی دل ہے جو آنکھوں سے ہو حیرانِ عرب
آنکھیں وہ آنکھیں ہیں جو دل سے ہوں قربانِ عرب
بِنا بادل کے برستی ہے وہاں روز پھوار
منہ خزاؤں کا کبھی دیکھ نہ پائی ہے بہار
کیونکہ اس ملک میں ہے سید والا کا مزار
فصلِ گل لاکھ نہ ہو وصل کی رکھ آس ہزار
پھولتے پھلتے ہیں بے فصل گلستانِ عرب
چل کے خود چومنے آتے ہیں قدم کو اشجار
جان کرتی ہے فدا ہر گل و گلشن کی بہار
تتلیاں دل میں رکھا کرتی ہیں شوق دیدار
صدقے ہونے کو چلے آتے ہیں لاکھوں گلزار
کچھ عجب رنگ سے پھولا ہے گلستانِ عرب
ایک قطرہ ہے بہت پھولوں کی زینت کو رضا
کون سمجھے گا بھلا اس کی حقیقت کو رضا
جب فرشتے بھی چلے آئیں زیارت کو رضا
ہشت خلد آئیں وہاں کسبِ لطافت کو رضا
چار دن برسے جہاں ابرِ بہارانِ عرب
تضمین نگار:- شاعرِ اسلام مولانا محبوب گوہر اسلام پوری صاحب
ہر گلستاں سے شگفتہ ہے گلستان عرب
دیجئے اذن حضوری مجھے سلطانِ عرب
پھر اٹھا ولولۂ یادِ مغیلانِ عرب
پھر کھنچا دامنِ دل سوئے بہابانِ عرب
مرکز فکر و تخیل ہے شبستان عرب
کتنے تقدیر کے اچھے ہیں مکینان عرب
عندلیبان ارم بھی ہیں ثنا خوان عرب
باغِ فردوس کو جاتے ہیں ہزارانِ عرب
ہائے صحرائے عرب ہائے بیابانِ عرب
کون ہے جس پہ برستا نہیں باران عرب
تیل کا اب بھی ذخیرہ ہے لئے کان عرب
ہیں چراغاں کئے عالم کو چراغان عرب
دل وہی دل ہے جو آنکھوں سے ہو حیرانِ عرب
آنکھیں وہ آنکھیں ہیں جو دل سے ہوں قربانِ عرب
بِنا بادل کے برستی ہے وہاں روز پھوار
منہ خزاؤں کا کبھی دیکھ نہ پائی ہے بہار
کیونکہ اس ملک میں ہے سید والا کا مزار
فصلِ گل لاکھ نہ ہو وصل کی رکھ آس ہزار
پھولتے پھلتے ہیں بے فصل گلستانِ عرب
چل کے خود چومنے آتے ہیں قدم کو اشجار
جان کرتی ہے فدا ہر گل و گلشن کی بہار
تتلیاں دل میں رکھا کرتی ہیں شوق دیدار
صدقے ہونے کو چلے آتے ہیں لاکھوں گلزار
کچھ عجب رنگ سے پھولا ہے گلستانِ عرب
ایک قطرہ ہے بہت پھولوں کی زینت کو رضا
کون سمجھے گا بھلا اس کی حقیقت کو رضا
جب فرشتے بھی چلے آئیں زیارت کو رضا
ہشت خلد آئیں وہاں کسبِ لطافت کو رضا
چار دن برسے جہاں ابرِ بہارانِ عرب
تضمین نگار:- شاعرِ اسلام مولانا محبوب گوہر اسلام پوری صاحب
✰✰✰
आप सभी से निवेदन है कि सही कमेंट करें, और ग़लत शब्दों का प्रयोग ना करें