Gham se Chutkare ko Kaafi hai Hawaala tera Manqabat Lyrics is tazmeen of Waah kya Martaba Aye Ghaus hai Baala tera it has been written by Naqeeb e Hindustan Hazrat Maulana Mehboob Gauhar Islampuri Saheb, These types of lyrics are of Naat lyrics, Naat shareef lyrics, Naat lyrics in urdu, Naat lyrics in hindi, Naat lyrics in english, tazmeen lyrics. If you like this naat sharif then share it with your friends.
Gam se chutkare ko kafi hai hawala tera lyrics in Urdu
غم سے چھٹکارے کو کافی ہے حوالہ تیرا
بزمِ عالم میں ہے موجود اجالا تیرا
سارے ولیوں میں ہوا رتبہ نرالا تیرا
واہ کیا مرتبہ اے غوث ہے بالا تیرا
اونچے اونچوں کے سروں سے قدم اعلیٰ تیرا
نور سرکار سے معمور ہے سینہ تیرا
روئے والشمس کا صدقہ ہے رخِ زیبا تیرا
زلفِ واللیل سے مہکا ہے عمامہ تیرا
سر بھلا کیا کوئی جانے کہ ہے کیسا تیرا
اَولیا ملتے ہیں آنکھیں وہ ہے تلوا تیرا
اسمِ سرکار دو عالم ہے وظیفہ تیرا
قلبِ مردہ کو جلا دیتا ہے خطبہ تیرا
جب تو بے خوف و خطر رہتا ہے شیدہ تیرا
کیا دبے جس پہ حمایت کا ہو پنجہ تیرا
شیر کو خطرے میں لاتا نہیں کتّا تیرا
غازۂ عشق سے چہرے ہیں نکھارے جاتے
سخت حالات میں بیشک ہیں سنوارے جاتے
دست امداد الگ سے ہیں اتارے جاتے
اس نشانی کے جو سگ ہیں نہیں مارے جاتے
حشر تک میرے گلے میں رہے پٹا تیرا
تیری نسبت کے توسل رہوں غم سے آزاد
خانۂ دل میں مسرت کا چمن ہو آباد
ہر مصیبت میں وہ کرتے رہیں میری امداد
میری قسمت کی قسم کھائیں سگانِ بغداد
ہند میں بھی ہوں تو دیتا رہوں پہرا تیرا
بحر کے ساتھ کیا کیجئے مقطع تقطیع
تاکہ گوہر ہوں خیالات کے ایوان وسیع
جمع فہرست مناقب میں ہوں سرمایہ وقیع
فخرِ آقا میں رؔضا اور بھی اِک نظمِ رفیع
چل لکھا لائیں ثنا خوانوں میں چہرا تیرا
تضمین نگار:- شاعرِ اسلام مولانا محبوب گوہر اسلام پوری صاحب
بزمِ عالم میں ہے موجود اجالا تیرا
سارے ولیوں میں ہوا رتبہ نرالا تیرا
واہ کیا مرتبہ اے غوث ہے بالا تیرا
اونچے اونچوں کے سروں سے قدم اعلیٰ تیرا
نور سرکار سے معمور ہے سینہ تیرا
روئے والشمس کا صدقہ ہے رخِ زیبا تیرا
زلفِ واللیل سے مہکا ہے عمامہ تیرا
سر بھلا کیا کوئی جانے کہ ہے کیسا تیرا
اَولیا ملتے ہیں آنکھیں وہ ہے تلوا تیرا
اسمِ سرکار دو عالم ہے وظیفہ تیرا
قلبِ مردہ کو جلا دیتا ہے خطبہ تیرا
جب تو بے خوف و خطر رہتا ہے شیدہ تیرا
کیا دبے جس پہ حمایت کا ہو پنجہ تیرا
شیر کو خطرے میں لاتا نہیں کتّا تیرا
غازۂ عشق سے چہرے ہیں نکھارے جاتے
سخت حالات میں بیشک ہیں سنوارے جاتے
دست امداد الگ سے ہیں اتارے جاتے
اس نشانی کے جو سگ ہیں نہیں مارے جاتے
حشر تک میرے گلے میں رہے پٹا تیرا
تیری نسبت کے توسل رہوں غم سے آزاد
خانۂ دل میں مسرت کا چمن ہو آباد
ہر مصیبت میں وہ کرتے رہیں میری امداد
میری قسمت کی قسم کھائیں سگانِ بغداد
ہند میں بھی ہوں تو دیتا رہوں پہرا تیرا
بحر کے ساتھ کیا کیجئے مقطع تقطیع
تاکہ گوہر ہوں خیالات کے ایوان وسیع
جمع فہرست مناقب میں ہوں سرمایہ وقیع
فخرِ آقا میں رؔضا اور بھی اِک نظمِ رفیع
چل لکھا لائیں ثنا خوانوں میں چہرا تیرا
تضمین نگار:- شاعرِ اسلام مولانا محبوب گوہر اسلام پوری صاحب
Download Method 1
Download Method 2
✰✰✰
आप सभी से निवेदन है कि सही कमेंट करें, और ग़लत शब्दों का प्रयोग ना करें