Ummehani ka Makaan Abre Karam se Bhar gaya Naat Lyrics is tazmeen of Banda milne ko qareebe hazrat e qadir gaya it has been written by Naqeeb e Hindustan Hazrat Maulana Mehboob Gauhar Islampuri Saheb, These types of lyrics are of Naat lyrics, Naat shareef lyrics, Naat lyrics in urdu, Naat lyrics in hindi, Naat lyrics in english, tazmeen lyrics. If you like this naat sharif then share it with your friends.
Banda milne ko qareeb hazrat e qadir gaya tazmeen lyrics in Urdu
ام ہانی کا مکاں ابرِ کرم سے بھر گیا
جب خدا کا وہ رسولِ طیب و طاہر گیا
کیا سماں تھا جب وہ رب کی دید کی خاطر گیا
بندہ ملنے کو قریبِ حضرتِ قادر گیا
لمعۂ باطن میں گمنے جلوۂ ظاہر گیا
تجھ کو بخشی ہے خدا نے دولت جاہ و حشم
تیری مرضی کے سبب قبلہ بنا بیت الحرم
تم فخرِ دو جہاں اے سید عرب و عجم
تیری مرضی پا گیا سورج پھرا الٹے قدم
تیری انگلی اٹھ گئی مہ کا کلیجا چِر گیا
آنکھ مازاغ البصر والشمس ہے چہرہ تیرا
زلف ہے واللیل اور رخسار شرح والضحی
اے جنابِ آمنہ کے لال محبوب خدا
بڑھ چلی تیری ضیا اندھیر عالَم سے گھٹا
کُھل گیا گیسو تِرا رحمت کا بادل گھر گیا
منہ کے بل گرنے لگے کعبہ کے سب جھوٹے خدا
آ گیا آتش کدوں میں اک بھیانک زلزلہ
گونج اٹھی ایوانِ عالم میں صدائے مرحبا
تیری آمد تھی کہ بیت اللہ مجرے کو جھکا
تیری ہیبت تھی کہ ہر بُت تھر تھرا کر گر گیا
آپ تو زلفِ رسولِ ہاشمی کے ہیں اسیر
آپ سے بیشک روایت ہیں حدیثیں بھی کثیر
پوچھتا ہے آپ سے یہ آپ کا ادنیٰ فقیر
کیوں جنابِ بو ہُریرہ تھا وہ کیسا جامِ شِیر
جس سے ستّر صاحبوں کا دودھ سے منھ پھر گیا
بن کے تم شیدائے سلطان پیمبر پڑ رہو
در بدر پھرتے ہو کیوں طیبہ میں جاکر پڑ رہو
کوچۂ سرکار میں اچھا ہے گوہر پڑ رہو
ٹھوکریں کھاتے پھرو گے اُن کے در پر پڑ رہو
قافلہ تو اے رؔضا! اوّل گیا آخر گیا
تضمین نگار:- شاعرِ اسلام مولانا محبوب گوہر اسلام پوری صاحب
جب خدا کا وہ رسولِ طیب و طاہر گیا
کیا سماں تھا جب وہ رب کی دید کی خاطر گیا
بندہ ملنے کو قریبِ حضرتِ قادر گیا
لمعۂ باطن میں گمنے جلوۂ ظاہر گیا
تجھ کو بخشی ہے خدا نے دولت جاہ و حشم
تیری مرضی کے سبب قبلہ بنا بیت الحرم
تم فخرِ دو جہاں اے سید عرب و عجم
تیری مرضی پا گیا سورج پھرا الٹے قدم
تیری انگلی اٹھ گئی مہ کا کلیجا چِر گیا
آنکھ مازاغ البصر والشمس ہے چہرہ تیرا
زلف ہے واللیل اور رخسار شرح والضحی
اے جنابِ آمنہ کے لال محبوب خدا
بڑھ چلی تیری ضیا اندھیر عالَم سے گھٹا
کُھل گیا گیسو تِرا رحمت کا بادل گھر گیا
منہ کے بل گرنے لگے کعبہ کے سب جھوٹے خدا
آ گیا آتش کدوں میں اک بھیانک زلزلہ
گونج اٹھی ایوانِ عالم میں صدائے مرحبا
تیری آمد تھی کہ بیت اللہ مجرے کو جھکا
تیری ہیبت تھی کہ ہر بُت تھر تھرا کر گر گیا
آپ تو زلفِ رسولِ ہاشمی کے ہیں اسیر
آپ سے بیشک روایت ہیں حدیثیں بھی کثیر
پوچھتا ہے آپ سے یہ آپ کا ادنیٰ فقیر
کیوں جنابِ بو ہُریرہ تھا وہ کیسا جامِ شِیر
جس سے ستّر صاحبوں کا دودھ سے منھ پھر گیا
بن کے تم شیدائے سلطان پیمبر پڑ رہو
در بدر پھرتے ہو کیوں طیبہ میں جاکر پڑ رہو
کوچۂ سرکار میں اچھا ہے گوہر پڑ رہو
ٹھوکریں کھاتے پھرو گے اُن کے در پر پڑ رہو
قافلہ تو اے رؔضا! اوّل گیا آخر گیا
تضمین نگار:- شاعرِ اسلام مولانا محبوب گوہر اسلام پوری صاحب
Download Method 1
Download Method 2
✰✰✰
Waah Masha Allah
ReplyDeleteJazakAlllah Khair Bade Bhai
Deleteआप सभी से निवेदन है कि सही कमेंट करें, और ग़लत शब्दों का प्रयोग ना करें