Taskeene Dil ke Saath kaho Ty Safar karein Naat Lyrics is tazmeen of Ahle Sirat Rooh E Amin Ko Khabar Karein it has been written by Naqeeb e Hindustan Hazrat Maulana Mehboob Gauhar Islampuri Saheb, These types of lyrics are of Naat lyrics, Naat shareef lyrics, Naat lyrics in urdu, Naat lyrics in hindi, Naat lyrics in english, tazmeen lyrics. If you like this naat sharif then share it with your friends.
Ahle Sirat Rooh E Amin Ko Khabar Karein tazmeen lyrics in Urdu
تسکین دل کے ساتھ کہو طے سفر کریں
گھبرائیں خوف کھائیں نہ ہرگز وہ ڈر کریں
گذریں خوشی سے کچھ نہ غم رہگذر کریں
اہلِ صراط روحِ امیں کو خبر کریں
جاتی ہے امّتِ نبوی فرش پر کریں
ہم اے حضور در سے پلے ہیں تو آپ کے
اور رنگِ عشق میں بھی ڈھلے ہیں تو آپ کے
خیرات لینے در پہ چلے ہیں تو آپ کے
بد ہیں تو آپ کے ہیں بھلے ہیں تو آپ کے
ٹکڑوں سے تو یہاں کے پلے رخ کدھر کریں
کردار داغدار ہے کردار پر نہ جائیں
ہم عاصیوں کے جرم کے انبار پر نہ جائیں
دل ہے سیاہ اس دلِ بیمار پر نہ جائیں
سرکار ہم کمینوں کے اَطوار پر نہ جائیں
آقا حضور اپنے کرم پر نظر کریں
ہم بھی ہیں اپنے دل میں تمنا لئے ہوئے
جاکِ در رسول جبیں پر میری سجے
وہ دن بھی آئے کیف میں یہ دل پکار اٹھے
ان کی حرم کے خار کشیدہ ہیں کس لیے
آنکھوں میں آئیں سر پہ رہیں دل میں گھر کریں
اب سرد حال پڑ گئے للہ وقت ہے
ہم اب نڈھال پڑ گئے للہ وقت ہے
شیشے میں بال پڑ گئے للہ وقت ہے
جالوں پہ جال پڑ گئے لِلّٰہ وقت ہے
مشکل کشائی آپ کے ناخن اگر کریں
نوکِ قلم ہے یا کوئی تلوار تیز دھار
کہتے ہیں لوگ مولیٰ علی کی ہے ذوالفقار
ہے نجدیوں کے واسطے کافی بس ایک وار
کلکِ رَضؔا ہے خنجرِ خوں خوار برق بار
اعدا سے کہہ دو خیر منائیں؛ نہ شر کریں
تضمین نگار:- شاعرِ اسلام مولانا محبوب گوہر اسلام پوری صاحب
گھبرائیں خوف کھائیں نہ ہرگز وہ ڈر کریں
گذریں خوشی سے کچھ نہ غم رہگذر کریں
اہلِ صراط روحِ امیں کو خبر کریں
جاتی ہے امّتِ نبوی فرش پر کریں
ہم اے حضور در سے پلے ہیں تو آپ کے
اور رنگِ عشق میں بھی ڈھلے ہیں تو آپ کے
خیرات لینے در پہ چلے ہیں تو آپ کے
بد ہیں تو آپ کے ہیں بھلے ہیں تو آپ کے
ٹکڑوں سے تو یہاں کے پلے رخ کدھر کریں
کردار داغدار ہے کردار پر نہ جائیں
ہم عاصیوں کے جرم کے انبار پر نہ جائیں
دل ہے سیاہ اس دلِ بیمار پر نہ جائیں
سرکار ہم کمینوں کے اَطوار پر نہ جائیں
آقا حضور اپنے کرم پر نظر کریں
ہم بھی ہیں اپنے دل میں تمنا لئے ہوئے
جاکِ در رسول جبیں پر میری سجے
وہ دن بھی آئے کیف میں یہ دل پکار اٹھے
ان کی حرم کے خار کشیدہ ہیں کس لیے
آنکھوں میں آئیں سر پہ رہیں دل میں گھر کریں
اب سرد حال پڑ گئے للہ وقت ہے
ہم اب نڈھال پڑ گئے للہ وقت ہے
شیشے میں بال پڑ گئے للہ وقت ہے
جالوں پہ جال پڑ گئے لِلّٰہ وقت ہے
مشکل کشائی آپ کے ناخن اگر کریں
نوکِ قلم ہے یا کوئی تلوار تیز دھار
کہتے ہیں لوگ مولیٰ علی کی ہے ذوالفقار
ہے نجدیوں کے واسطے کافی بس ایک وار
کلکِ رَضؔا ہے خنجرِ خوں خوار برق بار
اعدا سے کہہ دو خیر منائیں؛ نہ شر کریں
تضمین نگار:- شاعرِ اسلام مولانا محبوب گوہر اسلام پوری صاحب
Download Method 1
Download Method 2
✰✰✰
आप सभी से निवेदन है कि सही कमेंट करें, और ग़लत शब्दों का प्रयोग ना करें