Itr se Khaama dhula karte hain Naat Lyrics is tazmeen of Wasfe rukh unka kiya karte hain it has been written by Naqeeb e Hindustan Hazrat Maulana Mehboob Gauhar Islampuri Saheb, These types of lyrics are of Naat lyrics, Naat shareef lyrics, Naat lyrics in urdu, Naat lyrics in hindi, Naat lyrics in english, tazmeen lyrics. If you like this naat sharif then share it with your friends.
Wasfe rukh unka kiya karte hain Tazmeen Lyrics
عطر سے خامہ دھلا کرتے ہیں، ان کی جب مدح کیا کرتے ہیں
نعت کا شعر لکھا کرتے ہیں، یعنی تقلیدِ رضا کرتے ہیں
باغ رحمت میں رہا کرتے ہیں، پھول مدحت کے چنا کرتے ہیں
وصفِ رخ اُن کا کیا کرتے ہیں شرحِ والشمس و ضحیٰ کرتے ہیں
اُن کی ہم مدح وثنا کرتے ہیں جن کو محمود کہا کرتے ہیں
اختیارات نبوت دیکھو، عظمت و شان رسالت دیکھو
میرے سرکار کی طاقت دیکھو، چاند پر بھی ہے حکومت دیکھو
رب کے محبوب کی عظمت دیکھو، آؤ سرکار کی رفعت دیکھو
ماہِ شق گشتہ کی صورت دیکھو کانپ کر مہر کی رجعت دیکھو
مصطفیٰ پیارے کی قدرت دیکھو کیسے اعجاز ہوا کرتے ہیں
تیری انگشت کرم سے پیارے، نکلے رحمت کے حسیں فوارے
پھول بن جاتے ہیں انگارے، ایسے بہتے ہیں کرم کے دھارے
تیری عظمت پہ ہیں دل سے وارے، انس و جاں حور و ملائک سارے
تو ہے خورشیدِ رسالت پیارے چھپ گئے تیری ضیا میں تارے
انبیا اور ہیں سب مہ پارے تجھ سے ہی نور لیا کرتے ہیں
ہیں وہی مالکِ آب تسنیم، نعمت مولیٰ تعالیٰ کے قسیم
عام ہے دنیا میں ان کی تعلیم، یہ حقیقت ہے سبھی کو تسلیم
شاہدِ سان ہے قرآن حکیم، کہ ہیں مومن پہ رؤف اور رحیم
اپنے مولیٰ کی ہے بس شان عظیم جانور بھی کریں جن کی تعظیم
سنگ کرتے ہیں ادب سے تسلیم پیڑ سجدے میں گرا کرتے ہیں
تیری چوکھٹ ہے ارم کی کیاری، جس پہ قربان ہے دنیا ساری
جس کو حاصل ہے تیری میخواری، بخت میں اس کے رہی سرداری
تیری ہر بات ہے آقا پیاری، کیف ہو جاتا ہے سن کر طاری
انگلیاں پائیں وہ پیاری پیاری، جن سے دریائے کرم ہیں جاری
جوش پر آتی ہے جب غم خواری، تشنے سیراب ہوا کرتے ہیں
عشقِ سرکار ہمارا ہے امام، ہم بھی گوہر ہیں شہ دیں کے غلام
کتنا پاکیزہ ہے سرکار کا نام، آڑے وقتوں میں بھی آتا ہے کام
ان کے جب لطف و عنایت ہیں عام، کیا بگاڑیں گے یہ درد و آلام
اپنے دل کا ہے انہیں سے آرام سونپے ہیں اپنے انہیں کو سب کام
لو لگی ہے کہ اب اس در کے غلام چارۂ دردِ رضا کرتے ہیں
تضمین نگار:- شاعرِ اسلام مولانا محبوب گوہر اسلام پوری صاحب
نعت کا شعر لکھا کرتے ہیں، یعنی تقلیدِ رضا کرتے ہیں
باغ رحمت میں رہا کرتے ہیں، پھول مدحت کے چنا کرتے ہیں
وصفِ رخ اُن کا کیا کرتے ہیں شرحِ والشمس و ضحیٰ کرتے ہیں
اُن کی ہم مدح وثنا کرتے ہیں جن کو محمود کہا کرتے ہیں
اختیارات نبوت دیکھو، عظمت و شان رسالت دیکھو
میرے سرکار کی طاقت دیکھو، چاند پر بھی ہے حکومت دیکھو
رب کے محبوب کی عظمت دیکھو، آؤ سرکار کی رفعت دیکھو
ماہِ شق گشتہ کی صورت دیکھو کانپ کر مہر کی رجعت دیکھو
مصطفیٰ پیارے کی قدرت دیکھو کیسے اعجاز ہوا کرتے ہیں
تیری انگشت کرم سے پیارے، نکلے رحمت کے حسیں فوارے
پھول بن جاتے ہیں انگارے، ایسے بہتے ہیں کرم کے دھارے
تیری عظمت پہ ہیں دل سے وارے، انس و جاں حور و ملائک سارے
تو ہے خورشیدِ رسالت پیارے چھپ گئے تیری ضیا میں تارے
انبیا اور ہیں سب مہ پارے تجھ سے ہی نور لیا کرتے ہیں
ہیں وہی مالکِ آب تسنیم، نعمت مولیٰ تعالیٰ کے قسیم
عام ہے دنیا میں ان کی تعلیم، یہ حقیقت ہے سبھی کو تسلیم
شاہدِ سان ہے قرآن حکیم، کہ ہیں مومن پہ رؤف اور رحیم
اپنے مولیٰ کی ہے بس شان عظیم جانور بھی کریں جن کی تعظیم
سنگ کرتے ہیں ادب سے تسلیم پیڑ سجدے میں گرا کرتے ہیں
تیری چوکھٹ ہے ارم کی کیاری، جس پہ قربان ہے دنیا ساری
جس کو حاصل ہے تیری میخواری، بخت میں اس کے رہی سرداری
تیری ہر بات ہے آقا پیاری، کیف ہو جاتا ہے سن کر طاری
انگلیاں پائیں وہ پیاری پیاری، جن سے دریائے کرم ہیں جاری
جوش پر آتی ہے جب غم خواری، تشنے سیراب ہوا کرتے ہیں
عشقِ سرکار ہمارا ہے امام، ہم بھی گوہر ہیں شہ دیں کے غلام
کتنا پاکیزہ ہے سرکار کا نام، آڑے وقتوں میں بھی آتا ہے کام
ان کے جب لطف و عنایت ہیں عام، کیا بگاڑیں گے یہ درد و آلام
اپنے دل کا ہے انہیں سے آرام سونپے ہیں اپنے انہیں کو سب کام
لو لگی ہے کہ اب اس در کے غلام چارۂ دردِ رضا کرتے ہیں
تضمین نگار:- شاعرِ اسلام مولانا محبوب گوہر اسلام پوری صاحب
Download Method 1
Download Method 2
✰✰✰
आप सभी से निवेदन है कि सही कमेंट करें, और ग़लत शब्दों का प्रयोग ना करें