Lab pe hai unki Sana phir Tujhko kya Naat Lyrics is tazmeen of Sar Sue Rauza Jhuka Phir Tujhko Kya it has been written by Naqeeb e Hindustan Hazrat Maulana Mehboob Gauhar Islampuri Saheb, These types of lyrics are of Naat lyrics, Naat shareef lyrics, Naat lyrics in urdu, Naat lyrics in hindi, Naat lyrics in english, tazmeen lyrics. If you like this naat sharif then share it with your friends.
Sar Sue Rauza Jhuka Phir Tujhko Kya Tazmeen Lyrics in Urdu
لب پہ ہے ان کی ثناء پھر تجھ کو کیا
جان ہے ان پر فدا پھر تجھ کو کیا
دل ہے نذر مصطفی پھر تجھ کو کیا
سر سوئے روضہ جھکا پھر تجھ کو کیا
دل تھا ساجد نجدیا پھر تجھ کو کیا
دولتِ عقل و خِرد کے واسطے
طلعت شام لحد کے واسطے
اپنی بخشش کی سند کے واسطے
بیٹھتے اٹھتے مدد کے واسطے
یارسول اللہ کہا پھر تجھ کو کیا
جاہ و حشمت مال و زر اہل و عیال
پاس جو ہے دولتِ فکر و خیال
اپنی ساری زندگی کے ماہ وسال
ان کے نام پاک پر دل جان و مال
نجدیا سب تجدیا پھر تجھ کو کیا
شانِ گلشن جانِ مہر و ماہ نے
وہ حبیبِ حق خدا آگاہ نے
مظہرِ قدرت رسول اللہ نے
یا عبادی کہہ کے ہم کو شاہ نے
اپنا بندہ کر لیا پھر تجھ کو کیا
کیوں وفا کی عام یوں تعلیم کی
اس طرح کیوں عزت و تکریم کی
کیوں صحابہ کی روش تسلیم کی
نجدی مرتا ہے کہ کیوں تعظیم کی
یہ ہمارا دین تھا پھر تجھ کو کیا
عشق سے مملو اگر سینا نہیں
کہہ دے گوہر یہ کوئی جینا نہیں
آب کوثر تو تمہیں پینا نہیں
تیری دوزخ سے تو کچھ چھینا نہیں
خلد میں پہنچا رضؔا پھر تجھ کو کیا
تضمین نگار:- شاعرِ اسلام مولانا محبوب گوہر اسلام پوری صاحب
جان ہے ان پر فدا پھر تجھ کو کیا
دل ہے نذر مصطفی پھر تجھ کو کیا
سر سوئے روضہ جھکا پھر تجھ کو کیا
دل تھا ساجد نجدیا پھر تجھ کو کیا
دولتِ عقل و خِرد کے واسطے
طلعت شام لحد کے واسطے
اپنی بخشش کی سند کے واسطے
بیٹھتے اٹھتے مدد کے واسطے
یارسول اللہ کہا پھر تجھ کو کیا
جاہ و حشمت مال و زر اہل و عیال
پاس جو ہے دولتِ فکر و خیال
اپنی ساری زندگی کے ماہ وسال
ان کے نام پاک پر دل جان و مال
نجدیا سب تجدیا پھر تجھ کو کیا
شانِ گلشن جانِ مہر و ماہ نے
وہ حبیبِ حق خدا آگاہ نے
مظہرِ قدرت رسول اللہ نے
یا عبادی کہہ کے ہم کو شاہ نے
اپنا بندہ کر لیا پھر تجھ کو کیا
کیوں وفا کی عام یوں تعلیم کی
اس طرح کیوں عزت و تکریم کی
کیوں صحابہ کی روش تسلیم کی
نجدی مرتا ہے کہ کیوں تعظیم کی
یہ ہمارا دین تھا پھر تجھ کو کیا
عشق سے مملو اگر سینا نہیں
کہہ دے گوہر یہ کوئی جینا نہیں
آب کوثر تو تمہیں پینا نہیں
تیری دوزخ سے تو کچھ چھینا نہیں
خلد میں پہنچا رضؔا پھر تجھ کو کیا
تضمین نگار:- شاعرِ اسلام مولانا محبوب گوہر اسلام پوری صاحب
Download Method 1
Download Method 2
✰✰✰
आप सभी से निवेदन है कि सही कमेंट करें, और ग़लत शब्दों का प्रयोग ना करें