Huzoor Aapko Dekhna Chahta Hun Lyrics
یہی میری حسرت یہی ہے تمنا
حضور آپ کو دیکھنا چاہتا ہوں
کھلا دیجئے میری چاہت کا غنچہ
حضور آپ کو دیکھنا چاہتا ہوں
کہیں روتے روتے نہ بہہ جائیں آنکھیں
کہیں رک نہ جائیں یہ بے چین سانسیں
اٹھا دیجیۓ اپنے چہرے سے پردہ
حضور آپ کو دیکھنا چاہتا ہوں
سرِ حشر تشریف لاؤ گے لیکن
لحد میں بھی جلوہ دکھاؤ گے لیکن
نکلنے سے پہلے میں اپنا جنازہ
حضور آپ کو دیکھنا چاہتا ہوں
کہا سانپ نے غار میں بو بکر سے
انگوٹھا ہٹاؤ میں آؤوں کدھر سے
تڑپ ہے زیارت کی اے میرے آقا
حضور آپ کو دیکھنا چاہتا ہوں
ابوبکر سے معذرت چاہتا ہوں
نکلتے ہی باہر یہی سانپ بولا
انگوٹھا پہ اس واسطے میں نے کاٹا
حضور آپ کو دیکھنا چاہتا ہوں
مدینے میں تشریف لائے صحابی
کہا بس یہی اک تمنا ہے میری
میں نابینا ہوں مجھ کو کر دیجئے بینا
حضور آپ کو دیکھنا چاہتا ہوں
یہی اعلی حضرت کے دل کا تھا نعرہ
یہی ہم غلاموں کی بھی ہے تمنا
اٹھا دیجئے پردہ دکھا دیجیۓ چہرہ
حضور آپ کو دیکھنا چاہتا ہوں
نگاہوں کو کاسہ بنائے ہوئے ہیں
وضو آنسوؤں سے کرائے ہوئے ہیں
عطاء کیجئے اپنے جلوؤں کا صدقہ
حضور آپ کو دیکھنا چاہتا ہوں
پریشاں اسی بات سے آج کل ہوں
میں جاوید عاصی بڑا بے عمل ہوں
بدلنے کی خاطر میں اپنا نصیباں
حضور آپ کو دیکھنا چاہتا ہوں
आप सभी से निवेदन है कि सही कमेंट करें, और ग़लत शब्दों का प्रयोग ना करें