K(caps)arrahe Arz pe firdaus ka Naqsha dekho Naat Lyrics is tazmeen of Hajio Aao Shahenshah ka Roza Dekho it has been written by Naqeeb e Hindustan Hazrat Maulana Mehboob Gauhar Islampuri Saheb, These types of lyrics are of Naat lyrics, Naat shareef lyrics, Naat lyrics in urdu, Naat lyrics in hindi, Naat lyrics in english, tazmeen lyrics. If you like this naat sharif then share it with your friends.
Hajiyo Aao Shahenshah ka Roza Dekho Tazmeen Lyrics
کرہ ارض پہ فردوس کا نقشہ دیکھو
جہاں بخشش کا دیا جاتا ہے مژدہ دیکھو
ناز قسمت پہ کرو گنبدِ خضریٰ دیکھو
حاجیو! آؤ شہنشاہ کا روضہ دیکھو
کعبہ تو دیکھ چکے کعبے کا کعبہ دیکھو
دیکھ کر خانۂ کعبہ کی نرالی عظمت
مل گئی ہوگی نگاہوں کو یقیناً راحت
سب کی قسمت میں نہیں آتی ہے ایسی ساعت
رکنِ شامی سے مٹی وحشتِ شامِ غُربت
اب مدینے کو چلو صبحِ دل آرا دیکھو
اللہ اللہ وہ دیدارِ مضاف کعبہ
کر لیا حسنِ عقیدت سے طوافِ کعبہ
ہے لئے منظرِ فردوس مطاف کعبہ
خوب آنکھوں سے لگایا ہے غلافِ کعبہ
قصرِ محبوب کے پردے کا بھی جلوہ دیکھو
ایک عرصہ سے جو تھا ہو گیا پورا مقصد
جبل نور کے دیدار سے دل کے گد گد
ملی مزدلفہ کے میدان میں فرحت بے حد
دھو چکا ظلمتِ دل بوسۂ سنگِ اَسوَد
خاک بوسیِّ مدینہ کا بھی رتبہ دیکھو
دل تھا بیتاب بہت دن سے زیارت کے لئے
وہ بھی لمحہ ملا بخشش کی ضمانت کے لئے
سر بھی ہوتے رہے خم سجدوں کی لذت کے لئے
جمعۂ مکّہ تھا عید، اہلِ عبادت کے لیے
مجرمو! آؤ یہاں عیدِ دو شنبہ دیکھو
اس لیے ہند کا حسان انہیں سب نے کہا
شاعرِ نعت کوئی ہند میں ایسا نہ ہوا
سنئے فرماتے ہیں مقطع میں بریلی کے رضا
غور سے سن تو رضاؔ! کعبے سے آتی ہے صدا
میری آنکھوں سے مِرے پیارے کا روضہ دیکھو
تضمین نگار:- شاعرِ اسلام مولانا محبوب گوہر اسلام پوری صاحب
جہاں بخشش کا دیا جاتا ہے مژدہ دیکھو
ناز قسمت پہ کرو گنبدِ خضریٰ دیکھو
حاجیو! آؤ شہنشاہ کا روضہ دیکھو
کعبہ تو دیکھ چکے کعبے کا کعبہ دیکھو
دیکھ کر خانۂ کعبہ کی نرالی عظمت
مل گئی ہوگی نگاہوں کو یقیناً راحت
سب کی قسمت میں نہیں آتی ہے ایسی ساعت
رکنِ شامی سے مٹی وحشتِ شامِ غُربت
اب مدینے کو چلو صبحِ دل آرا دیکھو
اللہ اللہ وہ دیدارِ مضاف کعبہ
کر لیا حسنِ عقیدت سے طوافِ کعبہ
ہے لئے منظرِ فردوس مطاف کعبہ
خوب آنکھوں سے لگایا ہے غلافِ کعبہ
قصرِ محبوب کے پردے کا بھی جلوہ دیکھو
ایک عرصہ سے جو تھا ہو گیا پورا مقصد
جبل نور کے دیدار سے دل کے گد گد
ملی مزدلفہ کے میدان میں فرحت بے حد
دھو چکا ظلمتِ دل بوسۂ سنگِ اَسوَد
خاک بوسیِّ مدینہ کا بھی رتبہ دیکھو
دل تھا بیتاب بہت دن سے زیارت کے لئے
وہ بھی لمحہ ملا بخشش کی ضمانت کے لئے
سر بھی ہوتے رہے خم سجدوں کی لذت کے لئے
جمعۂ مکّہ تھا عید، اہلِ عبادت کے لیے
مجرمو! آؤ یہاں عیدِ دو شنبہ دیکھو
اس لیے ہند کا حسان انہیں سب نے کہا
شاعرِ نعت کوئی ہند میں ایسا نہ ہوا
سنئے فرماتے ہیں مقطع میں بریلی کے رضا
غور سے سن تو رضاؔ! کعبے سے آتی ہے صدا
میری آنکھوں سے مِرے پیارے کا روضہ دیکھو
تضمین نگار:- شاعرِ اسلام مولانا محبوب گوہر اسلام پوری صاحب
Download Method 1
Download Method 2
✰✰✰
आप सभी से निवेदन है कि सही कमेंट करें, और ग़लत शब्दों का प्रयोग ना करें