(caps)Sare Arsh qurbe Dana jane wale Naat Lyrics is tazmeen of Chamak tujhse pate hain sab pane wale it has been written by Naqeeb e Hindustan Hazrat Maulana Mehboob Gauhar Islampuri Saheb, These types of lyrics are of Naat lyrics, Naat shareef lyrics, Naat lyrics in urdu, Naat lyrics in hindi, Naat lyrics in english, tazmeen lyrics. If you like this naat sharif then share it with your friends.
Chamak tujhse pate hain Tazmeen Lyrics
سرِ عرش قربِ دنیٰ جانے والے
گنہگار امت کے کام آنے والے
مدینے میں آرام فرمانے والے
چمک تجھ سے پاتے ہیں سب پانے والے
مِرا دل بھی چمکا دے چمکانے والے
پڑی ہے گناہوں کی کچھ ایسی عادت
ہمیں حال پر اپنی آتی ہے غیرت
دکھائیں کسے جاکے ہم اپنی حالت
برستا نہیں دیکھ کر ابرِ رحمت
بدوں پر بھی برسا دے برسانے والے
منافق کی آنکھوں پہ پردہ ہے ہے واللہ
ہمیشہ سے دل اس کا مردہ ہے واللہ
مگر سنیوں کا عقیدہ ہے واللہ
تو زندہ ہے واللہ تو زندہ ہے واللہ
مِری چشمِ عالَم سے چھپ جانے والے
الگ ساری دنیا کے غم رکھ کے چلنا
خیالِ ادب دم بہ دم رکھ کے چلنا
نگاہوں میں شانِ حرم رکھ کے چلنا
حرم کی زمیں اور قدم رکھ کے چلنا
ارے سر کا موقع ہے او جانے والے
بزرگوں کے پاکیزہ ناموں سے الجھیں
اساطین امت کے کاموں سے الجھیں
قصائد سے الجھیں کلاموں سے الجھیں
تِرا کھائیں تیرے غلاموں سے اُلجھیں
ہیں منکر عجب کھانے غُرّانے والے
سدا ان کی یادوں کی محفل سجانا
محبت کے انمول گوہر لٹانا
رضا کا یہ مقطع بھی پڑھ کے سنانا
رضاؔ نفس دشمن ہے دم میں نہ آنا
کہاں تم نے دیکھے ہیں چندرانے والے
تضمین نگار:- شاعرِ اسلام مولانا محبوب گوہر اسلام پوری صاحب
گنہگار امت کے کام آنے والے
مدینے میں آرام فرمانے والے
چمک تجھ سے پاتے ہیں سب پانے والے
مِرا دل بھی چمکا دے چمکانے والے
پڑی ہے گناہوں کی کچھ ایسی عادت
ہمیں حال پر اپنی آتی ہے غیرت
دکھائیں کسے جاکے ہم اپنی حالت
برستا نہیں دیکھ کر ابرِ رحمت
بدوں پر بھی برسا دے برسانے والے
منافق کی آنکھوں پہ پردہ ہے ہے واللہ
ہمیشہ سے دل اس کا مردہ ہے واللہ
مگر سنیوں کا عقیدہ ہے واللہ
تو زندہ ہے واللہ تو زندہ ہے واللہ
مِری چشمِ عالَم سے چھپ جانے والے
الگ ساری دنیا کے غم رکھ کے چلنا
خیالِ ادب دم بہ دم رکھ کے چلنا
نگاہوں میں شانِ حرم رکھ کے چلنا
حرم کی زمیں اور قدم رکھ کے چلنا
ارے سر کا موقع ہے او جانے والے
بزرگوں کے پاکیزہ ناموں سے الجھیں
اساطین امت کے کاموں سے الجھیں
قصائد سے الجھیں کلاموں سے الجھیں
تِرا کھائیں تیرے غلاموں سے اُلجھیں
ہیں منکر عجب کھانے غُرّانے والے
سدا ان کی یادوں کی محفل سجانا
محبت کے انمول گوہر لٹانا
رضا کا یہ مقطع بھی پڑھ کے سنانا
رضاؔ نفس دشمن ہے دم میں نہ آنا
کہاں تم نے دیکھے ہیں چندرانے والے
تضمین نگار:- شاعرِ اسلام مولانا محبوب گوہر اسلام پوری صاحب
Download Method 1
Download Method 2
✰✰✰
आप सभी से निवेदन है कि सही कमेंट करें, और ग़लत शब्दों का प्रयोग ना करें