Mil Gaya Mujh Ko Sharf e Huzoori Agar Lyrics
مل گیا مجھ کو شرفِ حضوری اگر
میں کہوں کیا کیا سر پہ اٹھا لاؤں گا
آئنہ دل کا لیکر کے جاؤں گا میں
اور مدینے کا منظر اٹھا لاؤں گا
ثور کے غار میں جس نے انڈے دیا
ان کی نسلوں کا ہے آج بھی سلسلہ
میں نہ پکڑوں گا کوئی کبوتر مگر
اس کا ٹوٹا ہوا پر اٹھا لاؤں گا
کربلا میں یہ بادل نے آکر کہا
اے حسینِ شہنشاہِ صبر ورضا
آپ آقا ہیں ارشاد فرمائیے
بوند کیا میں سمندر اٹھا لاؤ گا
جناب حبیب اللہ فیؔضی صاحب
✰✰✰
आप सभी से निवेदन है कि सही कमेंट करें, और ग़लत शब्दों का प्रयोग ना करें