مانگی ہے پڑھ کے جو دعا صل علی کے ساتھ ساتھ
رحمت کی چھا گئی گھٹا فوراً دعا کے ساتھ ساتھ
چوما ہے منزلوں نے بھی بڑھ کر قدم تپاک سے
میں نے سفر ہے جب کیا ماں کی دعا کے ساتھ ساتھ
شانِ حسین لکھ سکوں مجھ میں نہیں ہے حوصلہ
کھیلا ہے جس طِفل میں زلفِ دوتا کے ساتھ ساتھ
باطل نے ساری قوتیں، جھونکی عقیدے کی طرف
شاکر سدا چلے احمد رضا کے ساتھ ساتھ
احسان شاکر
आप सभी से निवेदन है कि सही कमेंट करें, और ग़लत शब्दों का प्रयोग ना करें