Dil Ye Bechain Rahne Laga Aaj Kal Lyrics in Urdu
دل یہ بے چین رہنے لگا آج کل
یہ نہ پوچھو کہ اس دل کو کیا چاہیے
نہ دوا چاہیے ........... نہ دعا چاہیے
روضئہ مصطفٰی کی ہوا چاہیے
اپنی جنت کے نزدیک جایا کرو
پاؤں ماں کا ادب سے دبایا کرو
اپنے ماں باپ کو نہ ستایا کرو
گر تمہیں اپنے رب کی رضا چاہیے
دل یہ کہتا ہے آئیں گے، آئیں گے وہ
اپنی نورانی صورت دکھائیں گے وہ
دیکھنا چاہو گر روئے خیر الورٰی
لب پہ ہر وقت صل علی چاہیے
جاکے پردیس میں تم کماتے رہے
مال و اولاد سے دل لگاتے رہے
ماں نے پالا ہے تم کو بڑے پیار سے
ماں ہے کس حال میں دیکھنا چاہیے
پیر یوں تو بہت آج کل ہیں مگر
فخرِ ازہر کی چاہت کا کیا پوچھنا
چاروں جانب سے آواز آتی ہے
پھر بریلی کا اختر رضا چاہیے
شاعری بھی اے کاشف! نکھر جائے گی
آخرت بھی یقیناً سنور جائے گی
عشقِ حسان کا دل میں پیدا کرو
شعر میں فکر احمد رضا چاہیے
جناب اختر کاشفؔ صاحب
✰✰✰
Dil Ye Bechain Rahne Laga Aaj Kal Lyrics in Hindi
coming soon
✰✰✰
Dil Ye Bechain Rahne Laga Aaj Kal Lyrics in English
coming soon
✰✰✰
आप सभी से निवेदन है कि सही कमेंट करें, और ग़लत शब्दों का प्रयोग ना करें