Chashmane Tasawwur mai Taiba ka Nazara hai
چشمانِ تصور میں طیبہ کا نظارہ ہے
ہر قطرہ جہاں دریا ہر ذرہ ستارہ ہے
دریا سے نوازا ہے قطروں کے سوالی کو
اس بحرِ سخاوت میں گوشہ نہ کنارہ ہے
فرمایا صحابی نے سو بار مجھے کاٹو
کانٹا بھی چبھے اُن کو یہ بھی نہ گوارا ہے
ماضی میں سبق ہم نے ظالم کو سکھایا ہے
دیوانہ محمد ﷺ کا، ہارے گا نہ ہارا ہے
باطل سے کہو ہم سب سگہائے مدینہ ہیں
کمزور ہیں ہم لیکن مضبوط سہارا ہے
جناب حبیب اللہ فیؔضی صاحب
✰✰✰
आप सभी से निवेदन है कि सही कमेंट करें, और ग़लत शब्दों का प्रयोग ना करें