مکھڑے پر وہ گیسو کالے سبحان اللہ سبحان اللہ
ہیں ایک چاند پر دو ہالے سبحان اللہ سبحان اللہ
معراج کی شب خالق نے کہا اے ماہِ عرب شاہِ بطحٰی
آ جا امت کو بخشا لے، سبحان اللہ سبحان اللہ
اک جوش میں آکر رحمت کے عصیاں تھے جتنے امت کے
دفتر کے دفتر دھو ڈالے سبحان اللہ سبحان اللہ
آقا نے اس امت کے لئے دکھ درد و اُٹھائے رنج سہے
قربان نواسے کر ڈالے سبحان اللہ سبحان اللہ
قربان تیرے اندازوں کے صدقے ان راز نیازوں کے
میرے آقا ﷺ کملی والے سبحان اللہ سبحان اللہ
आप सभी से निवेदन है कि सही कमेंट करें, और ग़लत शब्दों का प्रयोग ना करें