Jitni bhi hui unse mulaqat ganeemat | Mohsin Naqvi All Shero Shayari Ghazal Collection | Mohsin Naqvi Ghazals | Mohsin Naqvi Urdu Ghazals
ہونٹوں سے پھسلتی ہوئی ہر بات غنیمت
جتنی بھی ہوئی اُس سے مُلاقات غنیمت
جتنی بھی ہوئی اُس سے مُلاقات غنیمت
تنہائی بھی جس دور میں تنہا نہیں ملتی
اس عالم اے ہنگام میں یہ ذات غنیمت
ہر چار قدم دور نئی گات لگی ہے
جتنا بھی پھیریں شہر میں محتاط غنیمت
اس بندا اے گستاخ سے اب دل نہ لگانہ
گزری ہے جو نہ قدری اے جذبات غنیمت
قسمت میں لکھا تھا جو بہر حال ہوا ہے
جیسے بھی ہیں اب یارب حالات غنیمت
اُس کو جو نبہانہ ہے نبھاتہ چلا جائے
ہم کو تو یہی چار قدم ساتھ غنیمت
اب ہم کو صدا اُجالوں کی تمنا نہیں محسن
آئے جو حصے میں تو اِک رات غنیمت
محسن نقوی
आप सभी से निवेदन है कि सही कमेंट करें, और ग़लत शब्दों का प्रयोग ना करें