دیکھتا جا اِدھر ، او قہر سے ڈرنے والےنیچی نظریں کِئے ، محشر سے گزرنے والےراہ دیکھیں گے ، نہ دنیا سے گزرنے والےھم تو جاتے ہیں، ٹھہر جائیں ٹھہرنے والےھو کے لبریز نہ چھلکے گا میرا ساغرِ دلمےکدےسو ھوں اگر لاکھ ھوں بھرنےوالےایک تو حُسن بَلا ، اُس پہ بناوٹ آفتگھر بِگاڑیں گے ہزاروں کے ، سنورنے والےقتل ھونگےتیرےہاتھوں سے، خوشی اسکی ھےآج اِترائے ھوئے پِھرتے ہیں ، مرنے والےحَشر میں لطف ھو جب اُن سےھو دوباتیںوہ کہیں کون ھو تم؟ ھم کہیں مرنے والےکشتئ نوح سےبھی کُود پڑوں طوفاں میںدیں سہارا جو مجھے ، پار اُترنے والےغُسلِ میت کی شہیدوں کوتیری کیاحاجتبے نہائے بھی نِکھرتے ہیں ، نِکھرنے والےحضرتِ داغؔ ، جہاں بیٹھ گئے ، بیٹھ گئےاور ھونگے تیری محفل سے ، ابھرنے والےداغ دہلوی صاحب
Dekhta ja idhar oo Qahar se darne wale | Daagh Dehlvi
Monday, August 22, 2022
0
आप सभी से निवेदन है कि सही कमेंट करें, और ग़लत शब्दों का प्रयोग ना करें