میں کپڑے بدل کے جاؤں کہاں
میں خود کو سجاؤں کس کے لئے
میری جان اکیلا چھوڑ گئی
اب گیت رَچاؤں کس کے لیے
وہ پیار کے جھلمل دن گزرے
وہ پیار کی جگمگ رات گئی
جس دھوپ سے دل میں ٹھنڈک تھی
وہ دھوپ بھی اس کے ساتھ گئی
اس دل کے خالی کمرے میں......
میں شمع جلاؤں کس کے لئے
وہ پیار کا موسم بیت گیا
اب چاہت کی برسات نہیں
اس کی چُبھتی یادوں کے سِوا
کچھ اور تو میرے ساتھ نہیں
سپنوں کے محل میں آگ لگی
اب دنیا بساؤں کس کے لئے
میں کپڑے بدل کے جاؤں کہاں
میں خود کو سجاؤں کس کے لئے
आप सभी से निवेदन है कि सही कमेंट करें, और ग़लत शब्दों का प्रयोग ना करें