وہ طلب گار ہوگیا تو پھر؟
مجھ سے انکار ہوگیا تو پھر؟
کتنے مغرور ہو گئے مرہم
زخم خوددار ہوگیا تو پھر؟
میرے دشمن میں ایک بات کہوں؟
میں تِرا یار ہو گیا تو پھر ؟
جو خیالوں میں بھی نہیں آتا
اس کا دیدار ہو گیا تو پھر ؟
تو ہے، بس تو ہے اور بس تو ہے
تجھ سے بیزار ہوگیا تو پھر ؟
تم مِری اچھی دوست ہو لیکن
بعد میں پیار ہوگیا تو پھر؟
आप सभी से निवेदन है कि सही कमेंट करें, और ग़लत शब्दों का प्रयोग ना करें